ایک درخواست گزار نے الزام لگایا کہ پی سی بی نے لاپرواہی کا مظاہرہ کیا اور آلودگی کنٹرول کے اصولوں کی خلاف ورزی پر انڈین سیمنٹ پرائیویٹ لمیٹڈ کے خلاف کارروائی کرنے میں ناکام رہا۔
حیدرآباد: تلنگانہ ہائی کورٹ نے ریاستی آلودگی کنٹرول بورڈ (پی سی بی) کو ہدایت دی کہ وہ سیمنٹ فیکٹری سے پیدا ہونے والی آلودگی کے دعووں کی تحقیقات کرے اور ماحولیاتی مسائل کو کم کرنے یا روکنے کے لیے ضروری قانونی کارروائی کرے۔
نلگنڈہ کے اریکی گوڈیم گاؤں کے جی سیدولو اور دیگر رہائشیوں کی طرف سے دائر کی گئی ایک رٹ پٹیشن، جس میں انڈین سیمنٹ پرائیویٹ لمیٹڈ کی ایک فیکٹری سے آلودگی پر قابو پانے میں ریاستی پی سی بی کی عدم فعالیت پر سوال اٹھایا گیا تھا، جمعرات کو خارج کر دیا گیا۔
ہائی کورٹ کے دو ججوں
کے پینل میں چیف جسٹس اجل بھویان اور جسٹس سی وی بھاسکر ریڈی شامل تھے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق درخواست گزار نے الزام لگایا کہ پی سی بی غفلت کا مظاہرہ کر رہا ہے اور آلودگی کنٹرول کے اصولوں کی خلاف ورزی پر انڈین سیمنٹ پرائیویٹ لمیٹڈ کے خلاف کارروائی کرنے میں ناکام ہے۔ انہوں نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ فیکٹری نے حیدرآباد کو آندھرا پردیش ہائی وے سے جوڑنے والا ایک روپ وے قائم کیا ہے جو سیمنٹ اور دیگر خام مال کی نقل و حمل کے لیے ارکی گوڈیم، وڈاپلی اور دیگر دیہاتوں سے گزرتی ہے۔
درخواست گزار نے مزید کہا کہ فیکٹری نے کان کی کھدائی کے دوران بلاسٹنگ آپریشن بھی کیا ہے۔ نقل و حمل کے دوران کھیتوں میں اڑنے والی دھول کی وجہ سے رہائشیوں، زرعی اراضی، ایک چرچ اور قریبی اسکولوں کی صحت پر منفی اثر پڑا ہے۔